رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے لموند نیوز پیپر نے اپنی ایک نئی رپورٹ میں فرانس کے قلب میں صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی کا بہت زیادہ نفوذ ہونے اور صیہونیوں کا اس نفوذ کے ذریعہ دہشت گردانہ آپریشن انجام دینے میں استفادہ کرنے کو فاش کیا ہے ۔
اس گزارش کے ابتدا میں فرانس کے ایک خفیہ ایجنسی میں کام کرنے والے حکام نے اپنا نام فاش نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ پیریس موساد خفیہ ایجنسی کے کھیل کا میدان بن چکا ہے ، وہ لوگ یہاں جارحانہ طریقہ سے اپنا کام انجام دے رہے ہیں ۔
یہودی النسل صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد پر کئی ہزار بے گناہ افراد کے قتل کرنے کے شواہد مل گئے ہیں۔
گذشتہ ایام میں نشر کی گئی بعض اسناد کے مطابق صیہونی حکومت کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد نے صرف گذشتہ ایک دھہ میں پوری دنیا کے مختلف ممالک کے اندر 800 سے زائد دہشت گردانہ کاروائیاں انجام دی ہیں۔
ان کاروائیوں کے نتیجہ میں کئی ہزار بے گناہ انسان مارے گئے ہیں جنکی تعداد کا اب تک کسی کو علم نہیں ہے۔ یہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے ہیں یا بمب دھماکوں میں مارے گئے ہیں اس کا بھی ابھی تک کسی کو علم نہیں ہے۔
انگریزی اخبار ڈیلی میل نے بھی اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ موساد کے ایجنٹ انسانوں کے قتل کیلئے مختلف حربے استعمال کرتے ہیں جن میں فائرنگ اور زہر کا استعمال جیسے اقدامات ہیں۔
یہ ایجنٹ کسی بھی شخص کے لباس، ٹوتھ پیسٹ یا اس کی ذاتی استعمال کی کسی بھی چیز کو زہریلا کرنے کے ذریعے اس کو موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ فلسطین کی مقاومتی تنظیم حماس کے ایک راہنما محمود المبحوح کو 2010ء میں دبئی کے ایک ہوٹل میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
حماس کے اس راہنما کو ایک خاص قسم کی سرنج کے ذریعے اس کی گردن کے پچھلے حصے میں زہر کا ٹیکہ لگا کر شہید کیا گیا۔ ٹیکہ لگانے کے دو منٹ کے اندر یہ شخص اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا۔
میڈیکل چیک اپ میں محمود المبحوح کے جسم پر کسی قسم کا کوئی نشان نہیں پایا گیا جبکہ اس کو ٹارگٹ کرنے والے موساد کے ایجنٹ چند گھنٹوں میں دبئی سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
اس رپورٹ میں یاسر عرفات کے بارے میں لکھا ہے کہ 1968ء میں ایک فلسطینی قیدی کو اس خفیہ ایجنسی کے ذریعے بھرتی کیا گیا جس کو ایک سوئیڈن ماہر نفسیات ڈاکٹر کے ذریعے مائنڈ واش کے بعد مقبوضہ فلسطین کی اردن کے ساتھ مشترکہ سرحد کے نزدیکی علاقے میں بھیجا گیا تاکہ وہ فلسطینی تحریک آزادی کے چیئرمین یاسر عرفات کو ہدف بنا سکے لیکن اس نے فوری طور پر پلیس کے ساتھ رابطہ کر کے ان کو یاسر عرفات کے خلاف موساد کی تمام تر پلاننگ سے آگاہ کر دیا۔
اسی طرح ایک موساد کے افسر نے اٹلی کے خبرنگار کے روپ میں فلسطین کے فتح گروہ کے بڑے رہنما محمود همشری کو فرانس میں ان کے اپارٹ مینٹ میں بم سے شہید کر دیا ۔/۹۸۹/ف۹۷۱/